Friday, March 20, 2015

Poet Majid Siddiqui passes away


ممتاز سینئر شاعر جناب ماجد صدیقی گذشتہ شب تقریبا گیارہ بجے حرکت قلب بند ہوجانے کی باعث انتقال فرماگئے۔ماجد صدیقی کی کلیات،”ماجد نشان“ کے نام سے شائع ہوئی جس میں پانچ ہزار سے زائد غزلیں اور نظمیں شامل ہیں۔آپ کا ایک پنجابی مجموعہ کلام بھی شائع ہوچکا ہے۔شائستہ اطوار،مہذب اور طرح دار انسان تھے۔عمر بھر شعبہء تدریس سے وابستہ رہے۔پسماندگان میں ایک صاحب زادے اور تین صاحب زادے اور زوجہ محترمہ چھوڑ گئے ہیں۔ان کے صاحب زادے یاور ماجد دنیائے شعرو ادب میں اپنا ایک منفرد مقام رکھتے ہیں۔۔
ماجد صدیقی کی نمازِ جنازہ ریس کورس گرائونڈ راولپنڈی میں آج ایک بجے ادا کی جائے گی۔۔راوالپنڈی اسلام آباد کی ادبی دنیا کو اس جنازے میں شرکت کرکے اس شخص کو خراج عقیدت ضرور پیش کرنا چاہیے جس نے تمام عمر شعر،شعر اور صرف شعر کی نذر کردی،، اس موقع پر ان کا ایک شعر
ہم ہیں ماجد سلگتے دیے رات کے
بجھ گئے بھی تو ہوگی سحر سامنے

No comments: